The Genius Cock
کسی زمانے میں ایک تاجر تھا اور بہت امیر بھی تھا وہ مختلف جانوروں کی زبانیں بھی اچھی طرح سمجھتا تھا ایک دن اس نے۔کسی زمانے میں ایک تاجر تھا اور بہت امیر بھی تھا وہ مختلف جانوروں کی زبانیں بھی اچھی طرح سمجھتا تھا ایک دن اس نے اپنے مویشی خانے میں گدھے اور بیل کو آپس میں باتیں کرتے سنا بیل گدھے سے کہہ رہا تھا تم خوش قسمت ہو جبکہ میں سارا دن کھیت ہل چلاتا ہوں اور تم مزے سے رہتے ہوں گدھے نے کہا میری مانو لو تو تم بھی آرام کرسکتے ہو کل کام کے وقت بیمار ہوجانا تو مالک تم سے کام نہیں لے گا بیل نے خوش ہوکر تجویز پر عمل کرنے پر مان گیا تاجر نے ان کی باتیں سن لیں مگر خاموش رہا اگلے دن جب ملازم نے بیل کے بیمار ہونے کی خبر دی تو تاجر مسکرا دیا اور کہا کہ گدھے کو لے جاﺅ نوکر گدھے کو لے گیااور شام تک کام لیا رات کو جب گدھا آیا تو بیل نے شکریہ ادا کیا کہ تمہاری تجویز خوب اچھی رہی اور مجھے آرام کرنے کا موقع مل گیا گدھا دن بھر مشقت سے تھک چکا تھا اس وقت تو خاموش رہا لیکن جی میں سوچتا رہا اچھا مشورہ دیا کہ خود مصیبت میں پھنس گیا
اگلے دن صبح تاجر پھر مویشی خانے پہنچا تاکہ گدھے اور بیل کا معاملہ سن سکے آج اسکی بیوی بھی ساتھ تھی اس وقت گدھا بیل سے پوچھ رہا تھا کہ آج کیا کرو گے؟بیل نے کہا آج بھی میں بیمار ہوں گا گدھے نے کہا نہیں ایسا غضب نہ کرنا مالک کہ رہا تھا کہ اگر بیل صحٹ مند نہ ہوا تو اسکو قصائی کو دے دیا جائے گا اسلئے بہتر یہی ہے کہ آج کام پہ جاﺅ ورنہ جان کو خطرہ ہے تاجر سن کر ہنس پڑا اسکی بیوی نے حیران ہوکر پوچھا آپ کیوں ہنسے؟ ٹاجر نے جواب دیا کہ مجھے گدھے اور بیل کی باتوں پر ہنسی آگئی بیوی نے دریافت کیا کہ ان میں کیا باتیں ہوئی؟ تاجر نے کہا یہ ایک راز ہے اگر ظاہر کردیاتو میری جان کو خطرہ ہے بیوی اصرار کرنے لگی اور کہا کہ تم بہانے بناتے ہو اگر پوری بات نہ بتائی تو میں آپنے آپ کو مار ڈالوں گی۔ سوداگر نے اسے بہت سمجھانا چاہا لیکن وہ اپنی ضد پر اَڑی رہی اور ساتھ ہی وہ رونا پیٹنا شروع کردیا سوداگر پریشان ہوگیا کہ اگر بتاتا ہوں تو میری زندگی پر حرف آتا ہے نہیں بتاتا تو یہ جان کھودیتی ہے
اس فکر میں کھڑا تھا کے کہ کتے نے مرغ سے کہا کہ تو آج بھی مرغیوں کو ڈانٹ رہا ہے؟مرغ بولا کیوں آج کیا بات ہے کتے نے کہا آج ہماری مالکہ مالک سے ایسے راز دریافت کرنے پر اصرار کررہی ہے کہ اگر بتادیا تو مالک کی جان خطرے میں پڑجائے گی مالک نہ بتائے تو مالکہ مرنے کے لیے تیار ہیں مرغ نے کہا مالک بے عقل ہے جو ایک بیوی کو کنڑول نہیں رکھ سکتا ہے مجھے دیکھو میں نے پچاس مرغیوں کو سنبھال رکھا ہے اگر میری مرضی کے مطابق کے خلاف ذرا بھی کام کریں تو مار مار کر سیدھا کردوں۔ یہ سن کر مالک نے ہنٹر اٹھایا اور بیوی کو مارنا شروع کردیا عورت ڈرگئی اور سوداگر کے قدموں میں گر کر معافی مانگی کہ تمہاری مرضی کے خلاف آئندہ کوئی کام نہیں کروں گی اور کبھی ضد نہیں کروں گی۔

0 Comments